انتقال کے بعد تین دن تعزیت کرنا
سوال: کیا انتقال کے بعد تین دن تعزیت کرنا جائز ہے ؟
جواب: کسی شخص کے انتقال کے بعد اس کے لواحقین کو تعزیت کے لیے تین دن تک بیٹھنے کی اجازت ہے، اسے بدعت کہنا غلط ہے۔البتہ تین دن تک بیٹھنے کو لازم سمجھنادرست نہیں،نیزاسے بدعت کہنا بھی غلط ہے۔ باقی تعزیت کے لیے آنے والوں کو مخصوص سورت پڑھنے کا پابند بنانا، یا ان کی طرف سے پڑھنے کے لیے کسی مولوی کو پابند کرنا درست نہیں ہے، جو شخص خوشی سے جو چاہے پڑھے اور ایصالِ ثواب کرے اس میں حرج نہیں ہے، اگر آنے والے افراد سورۂ اخلاص یا کچھ پڑھ کر میت کو ایصالِ ثواب کریں لیکن اسے لازم نہ سمجھا جائے تو اس میں حرج نہیں۔
“فتاویٰ ہندیہ” میں ہے: ’’ولا بأس لأهل المصيبة أن يجلسوا في البيت أو في مسجد ثلاثة أيام والناس يأتونهم ويعزونهم.‘‘ (الفتاوی الہندیۃ 4/490)
فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء : مدرسہ عربیہ امداد الاسلام کمال پور بلند شہر ۔